Formation of Committee for Privatization of Institutions by Govt
حکومت کی جانب سے اداروں کی نجکاری کے لیے کمیٹی کی تشکیل
اسلام آباد: حکومت نے اداروں کی نجکاری کے لیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر علیم خان کی قیادت میں پرائیوٹائزیشن کمیشن کا اجلاس ہوا۔ اس میں زرعی ترقیاتی بینک سمیت کئی اداروں کی نجکاری پر بات چیت کی گئی۔
علیم خان نے کہا کہ نجکاری کے عمل میں کامیابی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام قانونی تقاضوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، پرائیوٹائزیشن کمیشن کے اراکین نے مختلف فیصلوں کی منظوری بھی دی۔
پہلے خبریں آئی تھیں کہ وفاقی حکومت نے مزید کئی اداروں کی نجکاری کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، حکومت نے کئی اداروں کی نجکاری کے لیے نشاندہی کی ہے، اور وزیراعظم نے وزارت نجکاری اور صنعت کو یہ کام سونپ دیا ہے۔
پاکستان اسٹون ڈیولپمنٹ کمپنی اور پاکستان آٹو موبیل کارپوریشن کی نجکاری کی تجویز دی گئی ہے۔ دیگر ادارے جن کی نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں وہ ہیں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ، کھادی کرافٹس ڈیولپمنٹ کمپنی، لیدر کرافٹس ڈیولپمنٹ کمپنی، اور مورافیکو انڈسٹریز۔
حکومت کی منصوبہ بندی میں سدرن پنجاب ایمبر وائڈری انڈسٹری، گوجرانوالہ بزنس سینٹر، پاکستان کیمیکل اینڈ انرجی سیکٹر اسکلز ڈیولپمنٹ کمپنی، اور اسپن یارن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق، وفاقی حکومت کی پہلی ترجیح ان اداروں کی نجکاری ہے، جبکہ دوسرا آپشن ختم کرنا ہے۔