حکومت نے 26 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا
اسلام آباد : حکومت نے 26 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا ہے۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے معمول کی کارروائی ملتوی کرنے کی درخواست کی، جو منظور کر لی گئی۔ اس کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل پیش کیا، جس کی کسی رکن نے مخالفت نہیں کی۔
وزیر قانون نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ بل کابینہ میں اسی مسودے کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے جو خصوصی کمیٹی نے منظور کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ ہونا چاہیے۔ اس بل کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی، جس کی قیادت خورشید شاہ نے کی۔ بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے بھی اس عمل میں اہم کردار ادا کیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں، جیسے عوامی نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور ق لیگ نے مسودے کی منظوری دی ہے۔ جے یو آئی نے شریعہ کورٹ کے حوالے سے کچھ ترامیم تجویز کی ہیں، جن پر غور کیا جائے گا۔
آئینی ترمیم کا مسودہ 26 نکات پر مشتمل ہے، جس میں اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹس کی ٹائم لائن ایک سال کرنے کی تجویز ہے۔ جوڈیشل کمیشن میں چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے چار سینیئر ججز شامل ہوں گے، اور اس کمیشن کو آئینی بینچوں کی تشکیل کا اختیار دیا جائے گا۔