جی میل میں صارفین کی حفاظت کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کیا گیا ہے۔
تیس30 ستمبر سے جی میل میں نئے پاس ورڈ قوانین لاگو ہو رہے ہیں تاکہ صارفین کی پرائیویسی کو مزید محفوظ بنایا جا سکے۔
اس اپ ڈیٹ کے بعد، گوگل ایسی ایپس کو جی میل اکاؤنٹ تک رسائی نہیں دے گا جنہیں وہ کم محفوظ سمجھتا ہے۔
ان میں وہ تھرڈ پارٹی ایپس اور ڈیوائسز شامل ہیں جو لاگ ان کے لیے صرف صارف کا نام اور پاس ورڈ استعمال کرتی ہیں۔
اس اپ ڈیٹ کے ذریعے گوگل صارفین کو لاگ ان کرنے کے زیادہ محفوظ طریقے کی طرف لے جا رہا ہے۔
آنے والے چند ہفتوں میں، گوگل جی میل کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے پر توجہ دے گا۔ اس کے ساتھ، ونڈوز، میک او ایس اور اینڈرائیڈ کے کروم براؤزر کے صارفین کے لیے پاس کیز کا فیچر بھی متعارف کیا جائے گا۔
اسی طرح، ہیکرز کے حملوں سے بچنے کے لیے کوانٹم کرپٹوگرافی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
گوگل نے جی میل کی اس اپ ڈیٹ کے لیے ایک سال سے تیاری کی ہے۔
کمپنی کی کوشش ہے کہ صارف کا نام اور پاس ورڈ پر مبنی پرانے لاگ ان کے طریقے کو ختم کر دیا جائے، تاکہ اکاؤنٹ کی رسائی کا خطرہ کم ہو سکے۔
تیس30 ستمبر سے گوگل ورک اسپیس کے تمام صارفین کو زیادہ محفوظ طریقے سے لاگ ان کرنا ہوگا۔
یہ تبدیلی تمام گوگل ورک اسپیس اکاؤنٹس پر لاگو ہوگی۔
یہ تبدیلیاں جی میل کے صارفین کے لیے بہت اہم ہیں۔ ان کی مدد سے آپ کے اکاؤنٹ کی سیکیورٹی میں اضافہ ہوگا اور آپ کو محفوظ طریقے سے ای میل بھیجنے اور وصول کرنے میں مدد ملے گی۔ اگر آپ نے ابھی تک جی میل میں نئی سائن ان کی تبدیلیوں کا تجربہ نہیں کیا تو فوراً کریں۔ یہ آپ کے لیے نہایت ضروری ہے کہ آپ اپنے اکاؤنٹ کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ جی میل کی یہ نئی سیکیورٹی خصوصیات آپ کی معلومات کی حفاظت میں مددگار ثابت ہوں گی۔