اسلام آباد: پولیو مہم کی تیاری
پولیو کیسز اور پازیٹو ماحولیاتی نمونوں نے حکومت کو چکرا کر رکھ دیا،جس کے تحت ایک بڑی مہم کا شیڈول تیار کیا گیا ہے۔
ملک میں پولیو کیسز اور مثبت ماحولیاتی نمونوں کے مسلسل آنے نے حکومت کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔ قومی پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ذرائع کے مطابق، وفاقی حکومت نے ملک گیر انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا شیڈول صوبوں کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ مہم پاکستان اور افغانستان میں ایک ساتھ چلائی جائے گی، خاص طور پر پاکستان سے ملحقہ افغان سرحدی علاقوں پر توجہ دی جائے گی۔
مہم 28 اکتوبر سے 11 نومبر تک تین مراحل میں چلے گی۔ اس میں پہلی مرحلے کے تحت سندھ میں 25 اکتوبر سے پولیو ویکسینیشن شروع ہوگی، جبکہ دیوالی کے باعث میرپور خاص میں پیشگی مہم چلائی جائے گی۔ دوسرا مرحلہ 28 اکتوبر سے خیبر پختونخوا میں شروع ہوگا، جہاں جنوبی خیبرپختونخوا میں دو فیز میں مہم مکمل کی جائے گی۔
مہم کا ہدف 4 کروڑ 54 لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسینیشن ہے، جس میں پنجاب میں 2 کروڑ 33 لاکھ، سندھ میں 1 کروڑ 6 لاکھ، خیبر پختونخوا میں 73 لاکھ، بلوچستان میں 26 لاکھ 50 ہزار اور اسلام آباد میں 4 لاکھ 61 ہزار بچوں کو پولیو قطرے پلائے جائیں گے۔ آزاد کشمیر میں 7 لاکھ 40 ہزار اور گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 81 ہزار بچوں کی ویکسینیشن بھی کی جائے گی۔
اس مہم میں 6 سے 59 ماہ کے بچوں کو وٹامن اے کی ویکسینیشن بھی دی جائے گی۔ اس کے لیے 4 لاکھ 55 ہزار فرنٹ لائن ورکرز ڈیوٹی دیں گے، جن میں 37 ہزار 508 ایریا انچارج، 9 ہزار 418 یو سی ایم اوز، 3 لاکھ 31 ہزار 969 موبائل ٹیم ممبرز اور 11 ہزار 474 فکسڈ ٹیم ممبرز شامل ہیں۔